پیر، 20 اگست، 2012

عید الفطر مبارک

السلام و علیکم! آج عید کا دن تھا۔ میری طرف سے آپ سب کو عید مبارک۔ اللہ سب کی رمضان کی عبادات قبول فرمائے اور جو میرے جیسے ہیں ان کو اپنی عبادت اور تزکیہ نفس کی توفیق دے۔
آج میں نے دو نمازیں ادا کیں جو اذان کے بغیر ہوتی ہیں۔ ایک تو نمازِ عید اور دوسری نمازِ جنازہ۔ ساتھ والے گاؤں میں ایک بزرگ عین نمازِعید ادا کرنے کے وقت دل کا دورہ پڑنے کے سبب اس عارضی دنیا سے کوچ کر گئے۔ انا للٰہ وانا علیہ راجعون! عید کے روز صفِ ماتم بچھ جائے دکھ تو ہوتا ہے پر یہی تو موت ہے نجانے کب پکڑ لے۔ اللہ لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے اورمرحوم کے لئے آسانیاں پیدا کرے۔
آخر میں پرویز اشرف صاحب کا شکریہ جنہوں نے رمضان میں تو حد کروا دی تھی پَر عید کے پہلے روز اپنا وعدہ وفا کیا ۔ آج لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کے برابر تھی۔
فی امان اللہ!۔

4 تبصرے:

  1. کہہ دیں وہ محبت سے اگر عید مبارک
    مل جائے مرادوں کا ثمر عید مبارک
    ممکن ہی نہیں غم سے مفر عید مبارک
    حالات مخالف ہیں مگر عید مبارک
    اے کاش ہمیں عید ہو ایسی کوئی حاصل
    کہتے رہیں ہم شام و سحر عید مبارک
    ہو جائیں سبھی شکوے گلے دور دلوں سے
    وہ کہہ دیں گلے مل کے اگر عید مبارک
    جب آپ ہمیں اپنا سمجھتے ہیں تو کہیئے
    ہنستے ہوئے بے خوف و خطر عید مبارک
    محمود وہ ہوتے ہیں بہت قابل عزت
    کہتے ہیں جنہیں اہل نظر عید مبارک

    جواب دیںحذف کریں
  2. نور محمد صاحب: خیر مبارک
    آرتقا حیات صاحبہ: شکریہ اور شعر نمبر 3 بہت پسند آیا۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. عید مبارک
    دنیا ہے عارضی یاں چلنے کو سب یار بیٹھے ہیں
    کچھ آگے گئے ۔ جو باقی ہیں تیار بیٹھے ہیں

    جواب دیںحذف کریں