سوشل میڈیا ۔۔۔مبارک باد کا مستحق!
معلومات کے اس سیلاب میں کمپیوٹر کے سامنے بیٹھا ہوا انٹر نیٹ سے منسلک ہر آدمی اہمیت رکھتا ہے۔ اور
جناب اس آدمی نے تو اُس وقت کمال کر دکھایا جب برما میں مسلمانوں پر دکھ، ظلم ،بربریت اور وحشت کا قہر برپا تھا اور
پاکستان کے خبر رساں ادارے اس جانب سے مکمل آنکھیں بند کئے بیٹھے تھے اور راجھیش
کھنہ کی مغفرت کروانے میں مصروف تھے یا نئی ریلیز ہونے والی فلموں کے ٹریلر دکھانے
میں ۔ سوشل میڈیا کے ذریعے کچھ لوگوں نے
ذمہ داری سے یہ خبر آگے پہنچائی ۔
لوگوں میں آگاہی پیدا ہونے لگی۔ سوشل میڈیا پر خبر رساں اداروں کو آڑے ہاتھوں لیا
گیا۔ بالآخر اب خبر رساں ادارے اس امر پر
مجبور ہو چکے ہیں کہ وہ لوگوں کے سامنے
سچائی لے کر آئیں۔ اس تحریک میں شامل ہر آدمی مبارک باد کا مستحق ہے۔ گو کہ
کچھ تصاویر جعلی بھی تھیں جو سوشل میڈیا
پر چل نکلیں مگر اس بنیاد پر مسلمانوں کی قتل و غارت سے آنکھیں
چرانادرست نہیں۔ اب آپ کئی پروگروموں پر برما
کے واقعات پر بحث سن سکتے ہیں۔ ایک دو آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔
جی بالکل درست فرمایا آپ نے ۔ آج کے دور میں سوشل میڈیا پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا سے بھی زیادہ اہمیت اختیار کرگیا ہے
جواب دیںحذف کریں