السلام
و علیکم!
آج
عید کا دن تھا۔ میری طرف سے آپ سب کو عید
مبارک۔ اللہ سب کی رمضان کی عبادات قبول
فرمائے اور جو میرے جیسے ہیں ان کو اپنی
عبادت اور تزکیہ نفس کی توفیق دے۔
آج
میں نے دو نمازیں ادا کیں جو اذان کے بغیر
ہوتی ہیں۔ ایک تو نمازِ عید اور دوسری
نمازِ جنازہ۔ ساتھ والے گاؤں میں ایک بزرگ
عین نمازِعید ادا کرنے کے وقت دل کا دورہ
پڑنے کے سبب اس عارضی دنیا سے کوچ کر گئے۔
انا للٰہ وانا علیہ راجعون!
عید
کے روز صفِ ماتم بچھ جائے دکھ تو ہوتا ہے
پر یہی تو موت ہے نجانے کب پکڑ لے۔ اللہ
لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے اورمرحوم
کے لئے آسانیاں پیدا کرے۔
آخر
میں پرویز اشرف صاحب کا شکریہ جنہوں نے
رمضان میں تو حد کروا دی تھی پَر عید کے
پہلے روز اپنا وعدہ وفا کیا ۔ آج لوڈ شیڈنگ
نہ ہونے کے برابر تھی۔
فی
امان اللہ!۔
Ap kw bhi EID MUBARAK
جواب دیںحذف کریںکہہ دیں وہ محبت سے اگر عید مبارک
جواب دیںحذف کریںمل جائے مرادوں کا ثمر عید مبارک
ممکن ہی نہیں غم سے مفر عید مبارک
حالات مخالف ہیں مگر عید مبارک
اے کاش ہمیں عید ہو ایسی کوئی حاصل
کہتے رہیں ہم شام و سحر عید مبارک
ہو جائیں سبھی شکوے گلے دور دلوں سے
وہ کہہ دیں گلے مل کے اگر عید مبارک
جب آپ ہمیں اپنا سمجھتے ہیں تو کہیئے
ہنستے ہوئے بے خوف و خطر عید مبارک
محمود وہ ہوتے ہیں بہت قابل عزت
کہتے ہیں جنہیں اہل نظر عید مبارک
نور محمد صاحب: خیر مبارک
جواب دیںحذف کریںآرتقا حیات صاحبہ: شکریہ اور شعر نمبر 3 بہت پسند آیا۔
عید مبارک
جواب دیںحذف کریںدنیا ہے عارضی یاں چلنے کو سب یار بیٹھے ہیں
کچھ آگے گئے ۔ جو باقی ہیں تیار بیٹھے ہیں