جمعہ، 29 جون، 2012

غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور جلاؤ گھیراؤ!


غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور جلاؤ گھیراؤ!


پتہ نہیں واپڈا  والوں کو گیلانی صاحب کے جانےکی خوشی ہے یا پھر جلے ہوئے تھانے دیکھ کر خوف آنے لگ گیا ہے۔ جب سے یہ دونوں 'سانحات 'وقوع پزیر ہوئے ہیں بلکہ  'سر زد' ہوئے ہیں کم از کم ہمارے علاقے میں عوام(عوام الناس) کو بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے نجات ملی ہے اور اب پہلے سے بہتر حالت ہے۔بات یہ نہیں کہ قوم توانائی کے بحران میں اپنی ذمہ داری قبول نہیں کر رہی یا تعاون نہیں کر رہی،بات یہ ہے کہ عوام کو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پسند نہیں۔آج کل بجلی کے بغیر کپڑے استری سے لیکر پینے کےٹھنڈے پانی تک اور موبائل کی چارجنگ سے لے کر بچوں کی پڑہائی تک ہر چیز بجلی کی مرہونِ منت ہے۔ ایسے میں غیر اعلانیہ آنکھ مچولی ہو تو کئی کام ادھورے رہ جاتے ہیں اور لوگوں کا جینا دوبھر ہو جاتا ہے۔اگر مہذب اور ذمہ دار بن کر واپڈا اور عوام الناس مل کر اِس بُحران کا سامنا کریں اور لوڈ شیڈنگ(یعنی بجلی بند کرنے) کا وقت مقرر ہو تو لوگ  ضروری کام بجلی صاحبہ کی موجودگی میں سر انجام دیں لیں اور کسی کو ذہنی پریشانی نہ ہو۔
 پہلے حالت یہ تھی کہ ہمارے گاؤں میں 24 گھنٹے میں سے 5 گھنٹے بجلی آتی تھی وہ بھی اپنی مرضی کے پانچ گھنٹے۔پھر کیا! جب لوگوں کا پیمانہء صبر اور سیاسی مخالفین کا پیمانہء عداوت لبریز ہوا تو تھانے تک جلا دئے گئے۔ہم مظلوم تو بہت  ہیں مگر اتنے جرات مند اور عقلمند نہیں کہ اپنے حق کے لئے اکھٹے ہو کر آوازِ احتجاج بلند کر سکیں۔ یہ جو تھانے جلے تھے ان میں بھی پیمانہء صبر سے زیادہ پیمانہء عداوت کار فرما تھا۔پنجاب کی بر سرِ احتجاج جماعت کی سیا سی  قیادت نے لوگوں کے پیمانہءصبر  کی آڑ لیتے ہوئے بر سرِ اقتدار جماعت کے ایم این اے کے گھر میں توڑ پھوڑ کروائی اور کچھ پولیس عہدیداروں کی ملی بھگت سے تھانے جلوائے گئے۔

خیر چھوڑئیے! اب لوڈ شیڈنگ مقررہ وقت پر ہوتی ہے۔لوگوں کو پتہ ہےکہ کب بجلی بند ہو گی اور کب آئے گی۔سب ذہنی طور پر پُر سکون ہیں اور اب کوئی واپڈا والوں کو گالیاں نہیں دیتا۔    

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں